کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا. دنیا اور پاکستان کا جائزہ

کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا. دنیا میں جتنی تباہی مچائی یے اگ اس کا ہم پاکستان سےتقابلی جائزہ لیں تو ہمیں حیران کن طور پر کرونا کی ہار واضع نظر آ رہی ہے۔

2 976

کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا

کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا. دنیا میں جتنی تباہی مچائی یے اگ اس کا ہم پاکستان سےتقابلی جائزہ لیں تو ہمیں حیران کن طور پر کرونا کی ہار واضع نظر آ رہی ہے۔

میرے خیال میں پاکستانیوں کا اس کے خلاف یہ جذبہ تھا جس نے اسے خوفزدہ نہیں کیا یہی وجہ ہے. ہم بلا خوف و خطر اپنی تمام روز مرہ کے معمولات کو جاری رکھ سکے اور ہمارے ذہنی بیماری کا اثر قبول کرنے سے انکار کر دیا. دنیا  عمران خان کے سمارٹ لاکڈائون پالیسی اپنا لے لیکن وہ پاکستانیوں جیسی اعتماد اور بہادری نہیں لا سکیں گے. جس کی وجہ سے وہ کرونا کو اس طرح سے شکست کبھی نہیں دے سکتے جس طرح سے ہم نے دی کہاجاتا ہے. کہ جنگ اسلحہ سے نہیں بلکہ جذبوں سے جیتی جاتی ہے اور اس پر ہم نے یہ سب کچھ سامنے ہوتے دیکھ لیا

کرو نا کے خلاف جنگ نہ کسی ویکسین کی مدد سے نہ ہی اپنے صحت کے نظام کی وجہ سے بلکہ ہم یہ  اس جذبے کے تحت جیتے. اس جذبے نے ہمیں کروناسے خوفزدہ نہیں ہونے دیا میں پاکستانیوں کے جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں۔

کرونا وبا میں دینا کا ایک جائزہ

پچھلےچھ ماہ سے کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں بہت سے ایسے مسائل کا سامنا کیا جو آج تک نہیں کیا. اس بیماری کی وجہ سے نہ صرف صحت کی سہولیات اور سائنسی ترقی کا پردہ فاش ہو گیا. بلکہ ہماری معاشی سرگرمیوں کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا دنیا کا کوئی بھی ملک ایسا نہیں ہے. جو اس وائرس کے اثرات سے محفوظ رہا ہوجاہے وہ بیماری کی حالت میں ہوں. یا معاشی نقصان کی حالت میں. ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں نقصانات سے نکلنے میں شاید پانچ سے دس سال لگ سکتے ہیں۔ کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا.

کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا

"کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا

اگر ہم دنیا کی جی ڈی پی کا جائزہ لیں اور تمام ممالک کی جی ڈی پی اس ال مائنس میں ہے سوائے چار یا پانچ ممالک کے سبھی اس وائرس سے متاثرہ ہیں. لیکن اس کا نقصان کسی کے لئے بہت زیادہ اور کسی کے لئے کم تھا اس واقعہ سے نمٹنے کے لیے ہر ملک نے اپنی پالیسی واضح کی۔ کوئی بھی اس کے نقصانات سے مکمل طور آگاہ نہیں تھا۔ اس لئے تمام ممالک ایکسپیریمنٹل طور پر اپنی اپنی کوشش میں لگ گئ۔

کرونا وبا میں پاکستان کا تقبلی جائزہ

پاکستان میں بھی اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پالیسی بنائی گئی۔ جو کہ شروع میں مکمل اور بعد میں سمارٹ لاک ڈاؤن کی شکل میں سامنے آئی۔ لیکن اگر ہم پاکستانیوں کی اس پالیسی پر عمل کا جائزہ لیں تو ہم مکمل طور پر حیران ہو جائیں گے۔کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا۔  دنیا میں جہاں اس بیماری کا خوف انتہائی شدت اختیار کرتا جارہا تھا۔ وہاں  ہم پاکستانیوں کا جائزہ لیں تو ہمیں ابھی تک یہی یقین نہیں ہے۔ کہ کرونا نام کی بیماری ہے بھی یا نہیں۔ سوشل میڈیا پر ایسی بہت سی ویڈیوز وائرل موجود ہیں۔ جو کہ ہمارے عوام کا وہ رویہ جو وہ اس صورتحال میں دکھا رہے ہیں۔ ان کے بقول یہ حکومت کا پیدا کردہ ہے ایک ایسا بہانہ ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت اپنی بری کارکردگی کو چھپا چھپا سکے

یہی وجہ ہے کہ کرونا کے حوالے سے جو بی ایس او پیز دیے گئے پاکستانی عوام نے پوری کوشش کی کہ ان پر عمل نہ کیا جائے۔ کرونا سے بچنے کے لیے مختلف جگہوں پر آپ کو ہر میڈیکل اسٹور دوکان بینک یا ادارے کے سامنے نظر آ جائے گا۔ لیکن اس پر کسی بھی طرح سے عمل درآمد آپ کو نظر نہیں آئے گا۔ مثال کے طور پر ماسک پہننا حکومت  کی طرف سے جاری کردہ اس فیصلے میں واضح طور پر یہ بتایا گیا کہ تمام لوگ کس  بھی پبلک پلیس پر بغیر ماسک پہنے نہ جائیں۔ اور جو لوگ اس کے بغیر کسی چیز کی خریداری کرتے ہوئے نظر آئے تو دکاندار کو بھی جرمانہ کیا جائے گا اور ان لوگوں کو بھی  جائے گا۔ کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا۔

کرونا وبا میں حکومتی اقدامات

حکومت کو اس پر جرمانہ لگانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی۔ کیونکہ کوئی بھی پاکستانی اس پر عمل کرنے کے لئے تیار نہیں تھا۔ لیکن اس پر لگائے گئے جرمانہ کے بعد لوگ صرف وہاں پر اس کا استعمال کرتے جہاں سے  خریداری کرنی ہو۔ یا جرمانہ لگنے کا خطرہ موجود ہے۔

اسی طرح ایک اور ڈائریکشن یہ بھی تھی۔ کہ اہک  دوسرے سے کم ازکم چھ فٹ کے فاصلے پر رہیں۔  وہ کسی بھی بینک میں ہسپتال میں ہوں یا کسی دوکان پر خریداری کر رہا ہوں۔ لیکن ہمیں کھلم کھلا اس کی خلاف ورزی سرعام نظر آئی۔ اور اب بھی ہم اس کو نوٹ کر سکتے ہیں۔

کرونا میں عوامی غیر احطیاطیں

حکومت میں ہوٹلوں کے اوپر کھانے پر پابندی لگا دی۔ اور صرف پارسل یا ہوم ڈلیوری کی اجازت دی۔ لیکن اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف ہوٹلوں نے مختلف کمروں میں لوگوں کو بٹھا کر کھانے بھی کھلائے اور مختلف پروگرام بھی کیے۔ پھر کسی بھی ایسے چلے جائیں جتنے بھی ہوٹل بند کیوں نہ ہو سب کو ایسے ہو ٹل ضرور مل جائیں گے۔ جو آپ کو بٹھاکر کھانا ضرور کھلا دیں گے

یہ بیماری کتنی شدید کیوں نہ ہو اور اس کا نقصان جتنا بھی زیادہ کیوں نہ ہو۔ دنیا اس سے چاہے ہار چکی ہو لیکن یہ پاکستانیوں کے ارادے سے کبھی نہیں ہارسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کو بازاروں میں رش اور دکانوں پر بغیر ماسک کے بہت سے لوگ نظر آ جائیں گے۔ پاکستان میں یہ بیماری اتنا زیادہ نقصان نہیں کرسکتی جتنا اس نے دنیا کے بعض ممالک میں کیا۔ اسی لیئے ہمارا ماننا ہے کہ کرونا وائرس پاکستانیوں سے ہار گیا۔

 

مزید پڑھیئے

کرونا سے متاثرہ ممالک

 

  1. Muzammil says

    HAHAHA PAKISTANI AWAAM ZINDABAD

  2. […] کرونا وائرس پاکستانیوں سے کیسے ہار گیا […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.